مغفرت کی خنک ہوائیں ہیں
رات ہے شبنمی فضائیں ہیں
چاندنی آسماں سے لائی ہے
ہم نفس سن یہ کیا صدائیں ہیں
آنکھ کی جھیل میں ستارے ہیں
دل میں یادوں کی کہکشائیں ہیں
یہ سرہانے رکھی ہوئی میرے
کچھ دعائیں ہیں التجائیں ہیں
شرمساری لکھی ہے چہرے پر
میں نے پہنی ہوئی خطائیں ہیں
اے رحیم و غفور اے شاہد
بے حساب آپ کی عطائیں ہیں
No comments:
Post a Comment