Sunday, February 7, 2016

قبلہ رو ہو کے محمدۖ کو روزانہ دیکھوں

تیری آنکھیں تيری زلفیں تیرا شانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ
بارہا خواب میں منظر یہ سہانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

لوگ سارے تو تیرے شہر کے دیوانے ہیں ـ ـــــ ـ
میری خواہش ہے کہ میں تیرا زمانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

ریت پہنی ہوئی مکے کی گزرگاہوں پر ـ ـــــ ـ
نیچی نظروں سے تیرا غار میں جانا ریکھوں ـ ـــــ ـ

تیرے کمبل سے تیرے جسم کی خوشبو سونگھوں ـ ـــــ ـ
تجھ پہ اترا تھا جو حکمت کا خزانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

تیرے ہاتھوں نے کئی دن کی کڑی دھوپ کے بعد ـ ـــــ ـ
فاطمہ کو جو کھلایا تھا وہ کھانا دیکھوں ـ ـــــ ـ

حکم اللہ سے اس رات کی خاموشی میں ـ ـــــ ـ
سوۓ یثرب تجھے ہوتے میں روانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

پاۓ صدیق کو جس سانپ نے ہر بار ڈسا ـ ـــــ ـ
میں اسی سانپ کا گمنام ٹھکانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

جنگ خندق میں جو باندھے تھے وہ پتھر چوموں ـ ـــــ ـ
اور مصیبت میں تیرا ساتھ نبھانا دیکھوں ـ ـــــ ـ

جان کے دشمن تو نئےخوف سے تھرائيں مگر ـ ـــــ ـ
معاف کرنے کا وہ انداز پرانا ديکھوں ـ ـــــ ـ

چشم اطہر کو خدایا وہ بصیرت دے دے ـ ـــــ ـ
قبلہ رو ہو کے محمدۖ کو روزانہ دیکھوں ـ ـــــ ـ

No comments: