Sunday, February 7, 2016

محبت کو دل میں بسانا پڑے گا

َتخیُّل تلّفظ میں لانا پڑے گا
کوئ نغمہ پھر گنگنانا پڑے گا

تغافل ، تَجاہُل ، تساہُل ، تامُّل !
ہر اِک ناز اُن کا اُٹھانا پڑے گا

تفاخرُ ، تکبّر ، تنا فسُ ، تعصّب !
یہ ناسُور ھیں، جاں سے جانا پڑےگا

صداقت،عدالت،سخاوت،شجاعت
ُنقوش ِ خلافت پہ آنا پڑے گا

مُحبّت ، مُرَوّت ، مَؤدّتّ، ُاخوّت !
یہ آئیں تو ُظلمت کوجانا پڑے گا

وہ تلقین ِ آخِر 'نماز اور اَخلاق '
ہے فرمانِ نبوی ، نبھانا پڑے گا

تصَدُّق ہوَ حق پرَ ،اور اُمّت کی وحدت!
َمِزاج ِ شہیداں پہ آنا پڑے گا

مُحمدّ کہ احمد کہ نعُماں کہ مالِک !
کسی ایک رستے پر آنا پڑے گا

تکبّر سے نَفرت، ترحُّم سے اُلفت !!
محبّت کو دل میں بسانا پڑے گا

No comments: